(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سوسیہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں کے مزید کئی مکانات اور املاک مسمار کردی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ماہ صیام کے دوران بغیر اجازت کے بنائے گئے فلسطینیوں کے متعدد مکانات مسمار کردیے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو مکانات اتوار کی شام مسمار کیے گئے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی خواتین اور بچے گھر کی چھت سے محروم ہوگئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے عالمی اداروں کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ سیکیورٹی فورسز غرب اردن میں فلسطینیوں کے مزید مکانات کی مسماری نہیں کرے گا مگر قابض کی طرف سے فلسطینیوں کی انہدامی کارروائیوں کا سلسلہ بدستوری جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے رابطہ دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج ماہ صیام اور عید الفطر کے ایام میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری نہیں کرے گی مگر اس اعلان کے علی الرغم فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کا ظالمانہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز جن دو مکانات کو گرایا گیا، ان میں سے ایک مکان میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد سکونت پذیر تھے اور وہ سخت گرمی میں کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین نسلی امتیاز کی مظہر قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق قابض فوج نے گذشتہ چند ماہ کے دوران غرب اردن کے سیکٹر C میں فلسطینیوں کے 548 مکانات مسمار کردیے ہیں۔