رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی سماجی کارکن اور سابق اسیر اسامہ شاہین کی انتظامی حراست میں مزید 4 ماہ کی توسیع کردی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے حقوق پر کام کرنے والے کلب برائے اسیران نے سماجی کارکن اسامہ شاہین کی انتظامی قید میں توسیع کی شدید مذمت کی ہے۔ مرکز اسیران اسٹدی سینٹر کی جانب سے بھی شاہین کو دی گئی سزا کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسامہ شاہین اسیران اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ہیں۔خیال رہے کہ اسامہ شاہین کواسرائیلی فوج نے 8 سال تک مسلسل قید میں رکھا اور رہائی کے محض 5 ماہ بعد شاہین کو دوبارہ حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔ اسٹڈی سینٹر کا کہنا ہے کہ اسامہ شاہین کو بغیر کسی الزام کے پابند سلاسل رکھا گیا ہے اور انہیں دی گئی انتظامی حراست کی سزا محض انتقامی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
خیال رہے کہ صحافی اور سماجی کارکن اسامہ شاہین کے پاؤں میں بھی زخم ہے اور وہ کئی بیماریوں کا بھی شکار ہیں۔ ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ اسامہ شاہین کے پاؤں کی فوری سرجری کی ضرورت ہے مگر صہیونی جیل انتظامیہ دانستہ طور پر شاہین کے خلاف انتقامی سیاست روا رکھے ہوئے ہے۔