(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے نیشنل پریس کلب نے اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 21 فلسطینی صحافیوں کی رہائی کے لیے عالمی گیر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی پریس کلب کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی صحافیوں کی رہائی کے لیے عالمی مہم جلد ہی فرانس، برطانیہ، اٹلی، اسپین، دیگر یورپی ممالک کے پریس کے اداروں ، لاطینی امریکا، عرب اور مسلمان ممالک میں شروع کی جائے گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مہم کا مقصد اسرائیل پر فلسطینی صحافیوں کی رہائی کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنا ہے۔
اس مہم کے تحت جلد ہی عالمی سطح پر صحافتی اداروں اور صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی انجمنوں کو مکتوب ارسال کیے جائیں گے جن میں انہیں بتایا جائے گا کہ اسرائیلی قید خانوں میں 21 صحافیوں کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کی ہدایت پر قید کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام انتطامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت فلسطینی صحافیوں کو ہراساں کرنے حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اکیس میں سے بیشتر صحافی انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ حال ہی میں عمر نزال نامی صحافی کو 4 ماہ کی قید کی سزا کا حکم دیا گیا۔ ان کی انتظامی حراست 21 اگست کوختم ہوگی، خدشہ ہے کہ صہیونی حکام اس کی سزا ء میں مزید توسیع کر دیں گے۔
ادھر یورپی یونین کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انتظامی حراست میں ڈالے گئے صحافی عمرنزال کو فوری طور پر رہا کرے۔ یورپی یونین کے 600 سرکردہ صحافیوں نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صہیونی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی صحافیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔