صہیونی عقوبت خانوں میں قید فلسطینیوں کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں سے ملاقات کے لیے مغربی کنارے سے 48ء کے مقبوضہ فلسطین جاتے ہوئے سرحدی کراسنگز پر اسرائیلی انتظامیہ کی گھنٹوں تفتیش کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
نابلس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیر رہنما محمود مصری نے بھائی نے بتایا کہ قلقیلیہ کی چیک پوسٹ پر اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے انہیں گھنٹوں بٹھائے رکھا، اس دوران ایک کمرے میں بند کرکے ان سے سوال و جواب اور تفتیش کی جاتی رہی۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے ایک بند، تاریک اور چھوٹے سے کمرے میں انہیں بٹھا کر ان سے پوچھ گچھ کی، اسرائیلی فوجی اہلکاروں نے محمود اسیر کے اہل خانہ اور خود کے ان کے اہل خانہ کے بارے میں ہر طرح کے سوال و جواب کیے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی اپنے رشتہ داروں سے جیلوں میں ملاقات کے لیے جانے والے شہریوں کو زدوکوب کرتے ہیں، ان سے توہین آمیز سلوک برتا جاتا ہے۔ اس ضمن میں روزانہ فلسطینی شہری فلسطینیوں کی جانب سے شکایات موصول ہو رہی ہیں تاہم اسرائیلی حکام کی جانب سے بدسلوکی میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین