(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی شہری کو صیہونی عدالت نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی سلامتی کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں عمر قید کے ساتھ 26 سال اضافی سزا کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی کلب برائے امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیلی کی فوجی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ فلسطینی نوجوان احمد جمال قنبع کو 18 جنوری 2018 کو شہید احمد جرار کے ساتھ کمانڈو آپریشن کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد تین ماہ تک ان کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی اطلاعات فراہم نہیں کی گئی تھی
صیہونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے جمعرات کی صبح جنین کے قیدی احمد جمال قنبع کو عمر قید اور 26 سال اضافی قید کی سزا سنائی۔ فلسطینی کلب برائے امور اسیران نے کہا ہے کہ سالم ملٹری کیمپ میں قابض فوجی عدالت نے قیدی احمد جمال قنبع کو عمر قید اور 26 سال اضافی قید اور ڈیڑھ ملین شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔
صیہونی عدالت نے احمد قنبع کو اس گاڑی کا ڈرائیور قرار دیا ہے جس میں شہید احمد نصر جرار نے نابلس آپریشن کیا تھا، اس آپریشن میں ایک صیہونی آبادکار اور ایک صیہونی فوجی جہنم واصل ہوا تھا۔
اس آپریشن کے الزام میں غاصب صیہونی دشمن فوج نے17 جنوری 2018 کو احمد قنبع کو گرفتار کیا اور قابض حکام نے اس کی گرفتاری کے کئی ماہ بعد اس کے خاندانی گھر کو مسمار کردیا، جس میں 8 افراد رہائش پذیر تھے۔6 فروری 2020 کو اسے دوبارہ مسمار کردیا۔