(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رمضان کے آخری عشرے کے دروران یہودی آاباد کاروں کے دھاوے اس لیے روکے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ جنگ کا عنوان القدس اور الاقصیٰ ہو۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بیرون ملک سیاسی اُمور کے سربراہ خالد مشعل نے اردن کے شہر الرصیفہ میں ایک عوامی اجتماع سےویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کے آگے صہیونی دشمن کی بے بسی پوری دنیا کے سامنے ہےاور دوسری جانب پوری فلسطینی قوم مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کے دفاع کی جنگ کے لیے مکمل طورپر تیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ "مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے نے بہادرانہ مزاحمتی کارروائیوں سے غاصب صہیونی دشمن کو حیران اور پریشان کر دیا”دشمن نے رمضان کے آخری عشرے کے دروران یہودی آاباد کاروں کے دھاوے اس لیے روکے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ جنگ کا عنوان یروشلم اور الاقصیٰ ہو۔
انہوں نےکہا کہ قابض حکومت فلسطینی قوم کی مزاحمت کو روکنے کے لیے مسجد اقصیٰ کو بہ تدریج یہودیانے اور دھوکہ دہی کی پالیسی پر عمل پیرا ہو کر خاموشی سے الاقصیٰ کو یہودیانے کی کوشش کر رہی ہے۔
خالد مشعل نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں مزاحمت موجود ہے اور اس کا ہاتھ محرک پر ہے، فلسطینی مزاحمت کے رہ نماؤں کو قتل کرنے کی صہیونی سازش پر تنبیہ کرتے ہوئےانہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے سامنے محاذوں پر کھلا پن دشمن کے لیے ایک صدمہ تھا جس کا اسے اندازہ بھی نہیں تھا۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم مسلط کرنے کی قابض ریاست کا منصوبہ مزاحمتی کارروائیوں کی وجہ سے ناکام ہوا ہے۔ اسرائیل ابھی اس سازش کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہا ہے۔