(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "گذشتہ دنوں میں جو کچھ ہوا اس نے اس بات کی تصدیق کی کہ مزاحمتی قیادت کے پاس متبادل، منصوبے اور نقل و حرکت کی لچک ہے، ہم نے دشمن کے 160 ٹینکوں اور گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے یہ معمولی نقصان نہیں ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کو دیئے گئے انٹر ویو میں صیہونی دشمن کو پہنچنے والے غیر معمولی نقصان کا زکرکرتے ہوئے کہا ہے کہ "وقت زیادہ دیر تک دشمن کے لیے سازگار نہیں رہے گا۔ میدان جنگ میں مزاحمت کی صلاحیت دشمن کی سوچ سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ فلسطین فلسطینیوں کی سرزمین ہے جس پر غاصبوں کا کوئی مستقبل نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ "ہم اب جس چیز پر بات کر رہے ہیں وہ فتح کا آپشن ہے، غزہ پر دہشت گرد صیہونی جارحیت کو کچلنا اور بھرپور جواب دینا، ہمیں میدان میں مزاحمت کی کارکردگی پر شرط لگانی چاہیے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ "گذشتہ دنوں میں جو کچھ ہوا اس نے اس بات کی تصدیق کی کہ مزاحمتی قیادت کے پاس متبادل، منصوبے اور نقل و حرکت کی لچک ہے ہم نے دشمن کے 160 ٹینکوں اور گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے یہ معمولی نقصان نہیں ہے۔
حماس کے رہ نما نے کہا کہ قیدیوں کی فائل پر ہمارا موقف شروع سے ہی واضح ہے، جو کہ مکمل تبادلہ ہے۔ جہاں تک قیدیوں اور غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والوں کا تعلق ہے ان کی رہائی کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں، لیکن ان مذاکرات میں صہیونی دشمن خود رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "قیدیوں کی رہائی ایک انسانی مسئلہ ہے، لیکن یہ دونوں طرف سے ہونا چاہیے، یعنی انسانی امداد کو آزادانہ طور پر غزہ میں داخل ہونا چاہیے اور غزہ میں متعدد مقامات پر قید لوگوں کے میں معلومات جمع کرنے اور ان کی لوگوں کی نقل و حرکت کی ضمانت ہونی چاہیے "۔
اسامہ حمدان نے زور دے کر کہا کہ "کسی بھی صورت میں ایسی کوئی تجویز قبول نہیں کی جا سکتی جس سے زیر حراست لوگوں کی نگرانی کرنے والوں کو کوئی خطرہ ہو۔ "جب تک ہم صہیونی قابض دشمن کی چوری سے نمٹتے ہیں ہم اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ ہم کسی معاہدے پر پہنچ رہے ہیں۔