(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اس وقت بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے جب تک کہ براؤن یونیورسٹی کارپوریشن ان کمپنیوں کے ساتھ تعلق ختم نہیں کرتی جو غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
امریکا کی براؤن یونیورسٹی کےطلبہ نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے بھوک ہڑتال کردی۔ جمہ سے جاری غزہ کے لیے بھوک ہڑتال کرنے والے 19 طلبہ میں مسلم اوریہودی طلبہ بھی شامل ہیں۔ طلبہ کی جانب سے غیر معینہ مدت تک کلاسوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے، طلبہ نے یونیورسٹی کی صدر کرسٹینا پیکسن سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ 2020 میں سرمایہ کاری کی پالیسیوں میں کارپوریٹ ذمہ داری سے متعلق یونیورسٹی کی مشاورتی کمیٹی کی طرف سے وضع کردہ رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث کمپنیوں سے تعلق ختم کریں۔ اس کے علاوہ طلبہ نے اسرائیلی حمایتی کارپوریشن سے رابطہ منقطع کرنے کابھی مطالبہ کیا ہے۔
طلبہ کا کہناہے کہ وہ اس وقت بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے جب تک کہ براؤن یونیورسٹی کارپوریشن، جو اسکول کی نگرانی کرتی ہے، انخلا کی قرارداد پر غور نہیں کرتی۔ بورڈ کا اگلا اجلاس 8 فروری کو ہونا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دسمبر میں، 41 طلباء کو فلسطینی حمایت کے تحت منعقد ایک ریلی میں احتجاج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھاجس کے بعد طلبہ میں صیہونی ریاست کے خلاف مزید نفرت دیکھنےمیں آرہی ہے۔