(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایک بڑا فوجی قافلہ فلسطینی حکومت کے مرکز رام اللہ شہر کے وسط میں پہنچا ، اور ایک فلسطینی کے گھر کو مسمار کرنے کی کوشش کی جس کے ردعمل میں پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہےکہ گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اور فلسطینی حکومت کے مرکز رام اللہ میں غیر قانونی صیہونی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ایک غیر معمولی چھاپہ مار کارروائی شروع کی گئی جس کا مقصد پولیس کے مطابق ایک حملہ آور کے گھر کو مسمار کرنا تھا جو گذشتہ نومبر میں القدس میں بمباری کے واقع میں ملوث تھا۔
عینی شاہد نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے شہر میں پہنچنے پر سیکڑوں فلسطینی موقع پر جمع ہوگئے، اسرائیلی فوج نے فلسطینی کے گھر کو مسمار کرنے کی کارروائی شروع کی تو فلسطینیوں نے غاصب فورسز پر پتھراو کیا۔
صہیونی فورسز نے ہجوم پر براہ راست گولیاں، سٹن گرنیڈز فائر کئے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، کنٹینرز کو آگ لگا دی۔ علاقے میں ایمبولینس کے سائرن بجنے کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ تقریباً چھ افراد کو علاج کے لیے ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے تین کو براہ راست گولیاں لگیں جبکہ دیگر دو گیس شیل لگنے سے زخمی ہوئے ۔
واضح رہے کہ صہیونی فوجی دستے رام اللہ میں اس فلسطینی کے گھر کو مسمار کرنے کی کارروائی کررہی تھی جس نے مبینہ طور پر گذشتہ نومبر میں القدس میں بمباری کی تھی۔ اس حملے میں دو دھماکوں میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں ایک اسرائیلی – کینیڈین نوجوان بھی شامل تھا۔ کم از کم 14 دیگر زخمی ہوئے تھے۔