(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کےمذمتی بیان میں نشاندہی کی ہے کہ "یہ اقدام اسرائیلی قبضے کی جانب سے القدس کو اپنی مقامی فلسطینی آبادی سے خالی کرنے کی کوشش ہے اور عالمی برادری کی خاموشی اس کے غیر فعال ہونے کا ثبوت ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکاراسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اپنے جاری بیان میں مقبوضہ بیت المقدس کے قصبے سلوان میں اسرائیلی قبضے کی طرف سے فلسطینی رہائشی عمارت کی مسماری شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض حکام کی اس منظم طاقت کا ایک اور ثبوت ہے جو فلسطینی عوام اور ان کی سرزمین کے خلاف اس کی افسوسناک فطرت، نسل پرستی اور دہشت گردی کی عکاسی کرتا ہے۔
حماس کے جاری بیان میں نشاندہی کی ہے کہ "یہ اقدام اسرائیلی قبضے کی جانب سے القدس کو اپنی مقامی فلسطینی آبادی سے خالی کرنے کی کوشش ہے اور عالمی برادری کی خاموشی اس کے غیر فعال ہونے کا ثبوت ہے ان اداروں کی نااہلی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دشمن مقدس شہر کو یہودیانے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں ہے۔
بیان میں زور دیا گیا کہ الرجبی خاندان کی رہائشی عمارت کو مسمار کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر 40 سے زائد فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں اور املاک سے بے دخل کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہے، جس کی پوری ذمہ داری اسرائیلی قبضے پر عائد ہوتی ہےالبتہ فلسطینی سرزمین اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کو نشانہ بنانے والی دشمن کی یہ جارحانہ مہم تاریخی نشان کی شناخت کو تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی اور فلسطینی عوام اسرائیلی قبضے اور اسرائیلی آباد کاروں کو کسی بھی قیمت پر اپنی ناپاک سازشوں میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔”