فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے جن 37 القسام بریگیڈ کے کے شہید اراکین کی میتیں واپس کی ہیں
وہ اپنی شہادت سےقبل 163 صہیونیوں اور یہودی فوجیوں کو واصل جہنم کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ اس کے علاوہ ان شہادت کامرتبہ پانے سے قبل مجاہدین کی مختلف کارروائیوں میں 692 یہودی آباد اور صہیونی فوجی زخمی بھی ہوئے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ نے اپنی ویب سائیٹ پران شہداء کے بارے میں تفصیلات جاری کی ہیں، جو صہیونی فوج کے ساتھ مختلف معرکوں میں شہید ہوگئے تھے اور شہادت کے بعد ان کے جسد خای دشمن کے قبضے میں تھے۔
رپورٹ کے مطابق جن 37 القسام بریگیڈ کے اراکین کی میتیں واپس کی گئی ہیں، ان میں سے 22 القسام کے اہم کمانڈر تھے جنہوں نے محاذ پر دشمن سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ اس کےعلاوہ 04 فدائی حملہ آور تھے، چار کو صہیونی فوج نے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران شہید کیا،ان میں مغربی کنارے میں القسام کے اہم کمانڈر عبداللہ القواسمی بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈ کے فدائی حملہ آوروں کے حملوں کے نتیجے میں کم سے کم 163 یہودی واصل جہنم اور 692 شدید زخمی ہوئے۔ سب سے بڑا اور نمایاں فدائی حملہ 25 فروری 1996ء کو القسام بریگیڈ کے رکن مجدی ابو وردہ نے مقبوضہ فلسطین میں ایک یہودی بس پر کیا، جس کے نتیجے میں 24 یہودی ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ایک دوسری بڑی کارروائی مقبوضہ بیت المقدس کے مغرب میں 19 اگست 2003ء کو رائد مسک نامی فدائی حملہ آور نے کی جس کے نتیجے میں 23 یہودی ہلاک اور 135 زخمی ہوگئے تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین