(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ارود کی شکل اختیار کی ہوئی اس جنگ پر ہمیں گہری تشویش ہے۔ یہ وہ بارود ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور یہ مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر ممالک کے لیے بھی بہت سے خطرات لائے گا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چیف وولکر ترک نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کو غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والے ناقابل تلافی نقصان پر بریفینگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیل حماس جنگ کی وجہ سے پورے خطے میں بہت خوفناک لہر آئی ہوئی ہے.’
انھوں نے کہا کہ بارود کی شکل اختیار کی ہوئی اس جنگ پر ہمیں گہری تشویش ہے۔ یہ وہ بارود ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور یہ مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر ممالک کے لیے بھی بہت سے خطرات لائے گا۔
‘وولکر ترک نے کہا’ بار بار کی ایمرجنسیوں اور جگہ جگہ کے ہنگامی حالات کا اس طرح وقوع پذیر ہونا ایک بڑے اور حقیقی تصادم کی طرف لے جا سکتا ہے۔ لبنانی ملیشیا حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بھی ہمارے لئے انتہائی پریشان کن ہے۔
‘انسانی حقوق کمیشن کے ہائی کمشنر نے کہا ‘ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک لبنان میں 200 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ 90000 شہری بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسی طرح علاج معالجے سے متعلق سہولیات اور ہسپتالوں کو بھی ان حملوں کے باعث بہت نقصان پہنچ چکا ہے۔
‘ترک نے کہا ‘ان حملوں کے دوارن طبی عملے کی ہلاکتوں کے علاوہ عورتوں اور بچوں کی ہلاکتوں کے بارے میں بھی تحقیقات کرائی جانے کی ضرورت ہے۔ نیز اس جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جانی چاہیے۔’