(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اس وقت صہیونی زندانوں میں 32 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4450 فلسطینی قیدی پابند سلاسل ہیں ان میں سے 530 کے قریب فلسطینی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت اسرائیلی جیلوں میں زندگی کے دن گزار رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی اسیران اور سابق قیدیوں کے امور کے کمیشن کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض صہیونی حکام نے گذشتہ ماہ اپریل کے دوران متعدد فلسطینی اسیران کے خلاف کم از کم 154 انتظامی حراستی احکامات جاری کیے ہیں۔
کمیشن کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ قابض حکام کی جانب سے 68 نئےاحکامات ہیں جبکہ 86 دیگر سابقہ کی تجدید کی گئی ہےجس کے خلاف متعدد فلسطینی اسیران نے بھوک ہڑتالیں کیں تاکہ انتظامی حراست کی پالیسی کو ختم کیا جا سکے، جس میں 40 سالہ قیدی خلیل عوادہ بھی شامل ہیں، جو اپنی غیر قانونی انتظامی حراست کے خلاف مسلسل67روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئےہیںاور صحت کی شدید صورت حال کے باعث صہیونی جیل کے کلینک میں متعدد مسائل کا شکار ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں نے اپنی انتظامی نظر بندی کو ختم کرنے کیلیے مسلسل134 دنوں سے اسرائیلی فوجی عدالتوں کا بھی بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہےاور اسیران کا مطالبہ ہے کہ جب تک اسرائیلی عدالتیں صہیونی جیلوں میں عرصہ دراز سے قید بے گناہ فلسطینیوں کی رہائی کےاحکامات جاری نہیں کریں گی ان کا یہ احتجاج جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ اس وقت قابض ریاست کے صہیونی زندانوں میں 32 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4450 فلسطینی قیدی پابند سلاسل ہیں ، ان میں سے 530 کے قریب فلسطینی اس وقت بغیر کسی جرم یا مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت اسرائیلی جیلوں میں زندگی کے دن گزار رہے ہیں۔