(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسماعیل ہنیہ نے جنین میں فلسطینی خاتون صحافی کے صہیونی فوج کے ہاتھوں قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ابوعاقلہ کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ محاذ کی تشکیل حکومت کی حیوانیت کی روشنی میں ناگزیر ہے، جس کا اظہار فلسطین کی بیٹی کے قتل میں ہوا ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کےمطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے قابض صیہونی حکومت کے خلاف متحدہ محاذ کے قیام پر زور دیا ہے۔
حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اب قابض ریاست اسرائیل کے خلاف جدوجہد کی قیادت کرنے کیلئے فوری طور پر متحدہ محاذ تشکیل دینا ہو گااورفلسطینیوں کی آزادی کی جدوجہد ایک نئے مرحلے سے گزرنے کے لیے جلد اس فیصلے پر عمل درآمد کی ضرورت ہےاور ہمیں اہم اور تزویراتی فیصلے کرنا ہوں گے۔
انہوں نے حالیہ دنوں میں جنین میں فلسطینی خاتون صحافی کے صہیونی فوج کے ہاتھوں قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ابوعاقلہ کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متحدہ محاذ کی تشکیل حکومت کی حیوانیت کی روشنی میں ناگزیر ہے، جس کا اظہار فلسطین کی بیٹی کے قتل میں ہوا ہے۔
حماس کے رہنما نےکہا کہ فلسطینیوں کے حق کے لیے متحدہ محاذ کاکام نسل پرست حکومت کے خلاف مزاحمت کو ہدایات دینا ہوگااور مختلف فلسطینی گروپوں کے درمیان اتحاد کو مضبوط کر تے ہوئے کہا کہ تل ابیب کی بےلگام جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔