(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی ناکہ بندی کے باعث اکثرفلسطینی اپنی مفلسی کے ہاتھوں مجبور ہوکرجاسوسی جیسے کام سےاپنی غربت سے چھٹکاراچاہتے ہیں جنہیں اسرائیل مہنگے داموں خرید کر فلسطینیوں کے خلاف استعمال کرتا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض حکام کی جانب سے سرحدی ناکہ بندی کا شکار فلسطینی علاقہ غزہ کی پٹی میں قائم اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی عدالت نے قابض صہیونی ریاست اسرائیل کےلیے کام کر نے والے گرفتار جاسوسوں کے خلاف فیصلہ سنادیا گیا۔
فلسطینی وزارت داخلہ کے جاری بیان کے مطابق فوجی عدالت نے غزہ شہر سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ مجرم دیب کو عمر قید کی سزا سنائی،اس شخص پر دشمن ملک کے لیے جاسوسی کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا اور جر م ثابت ہونے پر فوجی عدالت کی جانب سے سزا کا حکم جاری کیا گیاجبکہ خان یونس سے حراست میں لیے گئے دوسرے قیدی جاسوس 54 سالہ ملزم نظام کو15 سال قید با مشقت کی سزا سنائی ہے۔
غزہ کی فلسطینی عدالت نےایک اور 29 سالہ ملزم کودشمن کے ساتھ جاسوسی تعاون کرنے پر 7سال قید با مشقت کی سزا سنائی جبکہ 72سالہ عبدالکریم کو بھی اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں 7 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی ریاستی دہشت گردی اور معاشی ناکہ بندی کے باعث اکثر فلسطینی اپنی مفلسی کے ہاتھوں مجبور ہو کر صہیونی ریاست کے لیے جاسوسی جیسے کام کر کے اپنی غربت سے چھٹکاراحاصل کر نا چاہتے ہیں جنہیں اسرائیل مہنگے داموں خرید کر فلسطینی مزاحمت کےخلاف جاسوسی کے طور پر استعمال کر تا ہے۔