(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مہم کے پہلے دو دنوں کے دوران وسطی علاقے میں دس سال سے کم عمر کے ایک لاکھ 61 ہزار سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔
گذشتہ تقریبا گیارہ ماہ سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی کے نیتجےمیں تباہ ہونے والے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں پولیو وائرس کے خلاف ویکسینیشن مہم شروع ہونے کے تین دن بعد عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رک پیپر کارن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اس نے پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کے اپنے اہداف سے تجاوز کر لیا ہے۔
انھوں نے بتایا ہے کہ مہم کے پہلے دو دنوں کے دوران وسطی علاقے میں دس سال سے کم عمر کے ایک لاکھ 61 ہزار سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے اور توقع کی جارہی تھی کہ اس دوران ڈیڑھ لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے جو کہ ہمارے ہدف سے بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ابھی 10 دن باقی ہیں، اب تک انسانی ہمدردی کی جنگ کامیاب رہی ہے۔
ویکسینیشن مہم 31 اگست کو وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح سے شروع ہوئی۔ اس کے بعد خان یونس، پھر غزہ سٹی اور پھر شمالی غزہ کی پٹی میں بچوں کو قطرے پلائے گئے۔ غزہ میں بچوں کو قطرے پلا رہے ہیں غزہ میں بچوں کو قطرے پلا رہے ہیں واضح رہے غزہ میں دیر البلح میں دس ماہ کے بچے میں پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔ یہ 25 سال بعد غزہ کی پٹی میں ریکارڈ ہونےوالا پہلا کیس تھا، جس کے بعد غزہ کی پٹی میں انسداد پولیو مہم شروع کی گئی۔ صحت کی تنظیموں اور اقوام متحدہ نے معاملے کی سنگینی سے خبردار کیا۔ پھر بتایا گیا کہ اسرائیل نے ویکسینیشن کے تجویز کردہ ہر علاقے میں 3 دن کے لیے جزوی جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اقوام متحدہ نے غزہ کی پٹی کو 1.2 ملین ویکسی نیشن کی خوراکیں بھیجی ہیں۔