(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) "میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے آئندہ سرمائی پارلیمانی اجلاس کے دوران حکومت کا تختہ الٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک فوری مشترکہ اجلاس منعقد کریں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی سیاسی جماعت اسرائیلی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ یائر گولن نے گذشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں بتایا ہے کہ انھوں نے حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنماؤں کوا یک خط بھیجا ہے جس میں انھوں نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کو اسرائیلی سلامتی کے خلاف خطرہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تمام رہنما بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کا تختہ الٹنے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کریں۔
انھوں نے حزب اختلاف کے رہنماؤ سے نیتن یاہو کے خلاف "مشترکہ کارروائی” کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے ہم "غیر معمولی ہنگامی صورتحال” دیکھ رہے ہیں جو ” سیاسی، سلامتی کے لحاظ سے، اقتصادی، سماجی اور آئینی طور پر اسرائیل کو تباہ کررہا ہے، ہمارے اردگرد ہر چیز تباہ ہو رہی ہے، اس لیے ہمیں اسرائیل کو بچانے کے لیے مربوط انداز میں مل کر کام کرنا چاہیے۔
گولن نے خط میں کہا: "میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے آئندہ سرمائی پارلیمانی اجلاس کے دوران حکومت کا تختہ الٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک فوری مشترکہ اجلاس منعقد کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ "ہم جنگ کے عروج پر ہیں، 328 دنوں سے اسرائیلی غزہ میں قید میں ہیں، دسیوں ہزار اسرائیلی بے گھر ہیں، معیشت تباہ ہو رہی ہے، اور ریزرو افسران اور سپاہی جنگ سے تھک چکے ہیں۔
"انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے خیالات میں بڑے اختلافات کے باوجود، وہ اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ پالیسی کا تسلسل ایک سلامتی اور اقتصادی تباہی کا باعث بنے گا جو بحیثیت ملک ہماری ثابت قدمی کو شدید نقصان پہنچائے گا۔ ہولوکاسٹ کے بعد سب سے بڑے قتل عام کے بعد، حکومت اب بھی اس طرح کھڑی ہے جیسے ہم ناکامیوں اور مسلسل ناکامیوں کے ذمہ دار نہیں ہیں۔