(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہم پر امید کرتے ہیں کہ کم از کم آج یا کل کچھ پیش رفت سامنے آجائے گی اور ہم ایک معاہدے پر پہنچ جائیں گے لیکن فی الحال غزہ میں جنگ بندی میں کوئی ٹھوس پیشرفت نہیں ہوسکی۔”
غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں مزاحمت کاروں کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے خلیجی ملک قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے اس بات کی تردید کی کہ اسرائیل اور غزہ میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان پٹی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے اعلان کیا جا سکتا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ دوحہ میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔
الانصاری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "اب تک مذاکرات کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا ہے لیکن ہم پر امید کرتے ہیں کہ کم از کم آج یا کل کچھ پیش رفت سامنے آجائے گی اور ہم ایک معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔
"انہوں نے مزید کہا کہ "ہم رمضان کے مہینے میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس عرصے میں یہودیوں کی کچھ مذہبی تعطیلات بھی ہوتی ہیں۔ اس لیے ہم تمام فریقین سے پرسکون رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ ” زمینی صورتحال اس سے بالکل مختلف ہے اور اس میں بہت سی رکاوٹیں ہیں، انہوں نے ان رکاوٹوں کی وضاحت نہیں کی تاکہ جاری مذاکرات کو نقصان نہ پہنچے۔ماجدالانصاری نے وضاحت کی کہ منگل کی صبح سے موصول ہونے والی اطلاعات کے برعکس جنگ بندی کے بنیادی نکات پر کوئی واضح معاہدہ نہیں ہوسکا ہے اور اگر کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو آپ مجھے خوش ہوتے اور اس کا اعلان کرتے ہوئے دیکھتے، لیکن ابھی تک اس بار ہم اب بھی اس پر کام کر رہے ہیں”۔