(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج کا دعویٰ ہے کہ طالبہ نے ایک اسرائیلی افسر کو قینچی کو چھری کے طورپر استعمال کرتے ہوئے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی نیوز ویب سائٹ Ynet نے اپنی رپورٹ صہیونی فوج کے ترجمان کی جانب سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز صحرائے النقب کے علاقے راحت میں اس کے گھر سے ایک فلسطینی طالبہ کو حراست میں لے لیا، جس نے دو روز قبل مقبوضہ بیت المقدس میں باب دمشق پر ایک اسرائیلی فوجی افسر پر تیز دھار آلے سے قاتلانہ حملہ کیاتھا۔
نیوز ویب سائٹ کے مطابق 30 سالہ فلسطینی طالبہ جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے نے اسرائیلی فوجی افسر پر "قینچی” کا استعمال کرتے ہوئے قاتلانہ حملہ کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق زیر حراست 30 سالہ فلسطینی صحرائے نقب کے علاقے راحت کی رہائشی ہے جو بین گوریان یونیورسٹی میں تعلقات عامہ کی طالبہ ہے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ فلسطینی طالبہ کو جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، اسرائیلی فورسز روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کو جھوٹے دعوؤں کے تحت حراست میں لے کر قتل کرنے کے ساتھ ساتھ طویل قید کی سزائیں سناتی ہے تاکہ فلسطینوں کو اس سرزمین سے بے دخل کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ صحرائے نقب سے مقبوضہ بیت المقدس کا فاصلہ تقریبا 200 کلومیٹر سے بھی زیادہ ہے یہ کیسی ممکن ہے کہ اسرائیلی افسر پر حملہ کرنے کے بعد حملہ آور با آسانی موقع سے فرار ہو کر دوسری شہر پہنچ جائے اور بغیر کسی خوف کے اپنے گھر پر موجود رہے۔