اسرائیل نے گزشتہ سال نومبر میں القدس اور یہودی بستی معالی ادومیم کے مابین واقع ”ای ون” کے علاقے میں 3500 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد فلسطینیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے اس علاقے میں ایک خیمہ بستی قائم کرلی تھی، اسرائیلی فورسز نے بزور طاقت اس خیمہ بستی کو اکھاڑ تو پھینکا ہے تاہم دوبارہ اس طرح کی کسی کارروائی سے بچنے کے لیے اس علاقے کو فلسطینی گاؤں الزعیم سے الگ کرنے کے لیے دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی روزنامے ”ھارٹز” نے اپنی پیر کی اشاعت میں بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ دنوں مغربی کنارے کو مقبوضہ فلسطین سے جدا کرنے والی دیوار فاصل کے اس ٹکڑے کو مکمل کرنے پر غور کیا، صہیونی اہلکاروں نے فیصلہ کیا کہ یہودی بستی معالی ادومیم کو القدس سے ملانے کے لیے دیوار کا تین کلومیٹر حصہ بغیر تعمیر کے چھوڑ دیا جائے گا تاہم بقیہ زیر تکمیل حصہ مکمل کرکے احتجاج کا باعث بننے والے فلسطینی گاؤں کا رابطہ ای ون علاقے سے کاٹ دیا جائے گا۔