جنین – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیلوں بلا جواز اور خلاف قانون انتظامی قید میں ڈالے گئے دو فلسطینی شہریوں نے گزشتہ نو دن سے انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دو بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر الخلیل سے ہے۔ بھوک ہڑتالی اسیران کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 24 سالہ اسیر مجد حسن ابو شملہ اور 31 سالہ حسن ربایعہ نے گذشتہ نو دنوں سے اپنی انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔اسیر مجد کے والد حسن ابو شملہ نے بتایا کہ صہیونی انتظامیہ نے دونوں بھوک ہڑتالی قیدیوں کے مطالبات مسترد کر دیے ہیں۔ دونوں اس وقت جزیرہ نما النقب کی ایک جیل میں پابند سلاسل ہیں اور ان پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے ظالمانہ حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ مجد حسن ابو شملہ گذشتہ 10 ماہ سے انتظامی حراست میں قید ہیں۔ انہیں دس ماہ قبل جنین کے جنوب مغربی قصبے یعبد سے حراست میں لیا گیا تھا۔ اسیر دو بچوں کے باپ ہیں۔ حال ہی میں ان کی انتظامی حراست میں چھ ماہ کی توسیع کی گئی تھی جس پر انہوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر دی۔
دوسرے اسیر حسن الربایعہ کے والد علی ربایعہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو گزشتہ مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں پانچ ماہ تک انتظامی حراست کی سزا سنائی گئی تھی۔ پانچ ماہ پورے ہونے کے بعد سزا میں مزید پانچ ماہ کی تجدید کی گئی جس پر اس نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔
