فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مرکز برائے فلسطین اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے خلاف انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی پرعمل درآمد جاری ہے۔ گذشتہ پانچ ماہ کے دوران 729 فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔
ریاض الاشقر نے بتایا کہ رواں سال فلسطینی اسیران کو انتظامی حراست کی سزاؤں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پچھلے سال اسی عرصے میں رواں سال جاری کردہ انتظامی حراست کے نوٹس کے 35 فی صد جاری کیے گئے تھے۔ پچھلے سال کے پہلے پانچ ماہ میں کل 493 نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
ریاض الاشقر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے 433 انتظامی حراست کے نوٹس ان اسیران کے خلاف جاری کیے گئےجو پہلے سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ ان میں بعض کی انتظامی حراست میں 8ویں بار توسیع کی گئی۔ ان میں اسیر محمد ابو احمد فنونہ شامل ہیں جنہیں مزید 6 ماہ کی انتظامی حراست کی سزادی گئی ہے۔ 50 سالہ ابو فنونہ کو 7 جولائی 2013ء کو حراست میں لیے جانے کے بعد انتظامی حراست کی سزا دی گئی تھی اور اب ان کی سزا میں 8 ویں مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 27 سالہ صہیب جمال الشروف کی مدت حراست میں بھی 8 ویں بار توسیع کی گئی۔
ان میں 296 ایسے فلسطینی بھی شامل ہیں جنہیں پہلی بار انتظامی حراست کی سزا دی گئی ہے۔ رواں سال جنوری میں اسرائیلی عدالتوں سے انتظامی حراست کے 117 نوٹس جاری کئے گئے۔ فروری میں 157م مارچ میں 152، اپریل میں 186 اور رواں ماہ میں اب تک 117 نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔