مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں صہیونی آبادکاری اور توسیع پسندی کے لیے Â مزید 18 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم مختص کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو، وزارتوں اور بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ پر مشتمل کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں بیت المقدس میں صہیونی آباد کاری کے لیے 700 ملین ڈالر کی رقم منظور کی گئی۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام نے بیت المقدس میں صہیونی آباد کاری کے منصوبوں کی توسیع میں تیزی لانے، نئی سیاحتی اسکیموں کی منظوری، بیرون ملک سے ہزاروں سیاحوں کو بیت المقدس منتقل کرنے اور دیگر مقاصد کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر برائے القدس امور زئیف الکین کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کا مقصد بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور برارقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ سے بیت المقدس ایک نئے دور میں داخل ہوگا جس کے نتیجے میں شہر کی معیشت کی بہتری اور اس میں صہیونیوں کی تعداد میں بھی اضافے کی راہ ہموار ہوگی۔