(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 6 شہریوں کو ریاستی جبرکے تحت وہاں سے امریکا بے دخل کردیے ہیں۔ بے دخل کیے جانے والے شہریوں کا تعلق شعفاط کیمپ سے بتایا جاتا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزارت داخلہ نے داخلی سلامتی کے وزیر کے حکم پرعمل درآمد کرتے ہوئے 33 سالہ کریم فیصل ابو خضیر کو پانچ دوسرے شہریوں کے ہمراہ فلسطین سے امریکا بے دخل کردیا ہے۔ابو خضیر نے اسرائیل کے اللد ہوائی ڈے سے ٹیلیفون پربتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ نے مجھے جزیرہ نما النقب کی جیل سے سیدھا اللد ہوائی اڈے پہنچایا اور مجھے بتایا گیا کہ آپ کا سفر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوگا۔ تاہم بعد ازاں ہوائی اڈے سے واپس گھر بھیج دیا گیا اور کہا کہ آج جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق چھ بجے اس کی امریکا کے لیے پرواز ہے۔
ابوخضیر نے بتایا کہ اسی جیل (النقب) میں شعفاط کیمپ سے تعلق رکھنے والے پانچ دوسرے شہریوں کوبھی امریکا بے دخل کیا جا رہا ہے۔ دوسرے شہریوں کے اہل خانہ کا بھی کہنا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ نے انہیں اطلاع دی ہے کہ مدت حراست ختم ہوتے ہی ان کے رشتہ داروں کو امریکا منتقل کردیا جائے گاْ
خیال رہے کہ کریم ابو خضیر 2 نومبر 1983ء کو امریکا میں پیدا ہوئے۔ وہ سنہ کچھ عرصہ قبل اپنی چچا زاد کے ساتھ شادی کی غرض سے بیت المقدس آئے تو انہیں اسرائیلی فوج نے حراست میں لے لیا تھا۔
وہ 5 ستمبر 2015ء کو گرفتار کیے گئے اور انہیں نو ماہ قید کی سزا اور رہائی کے فوری بعد ملک بدری کی سزا دی گئی تھی۔
ابوخضیر نے اسرائیلی انتظامیہ کے فیصلے کو ظالمانہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں دوبارہ بیت المقدس آؤں گا۔