رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ ان میں سے بعض اسیران کی حالت تشویشناک ہے۔ ان میں اسیر حسن شوکہ بھی شامل ہیں جو مسلسل 51 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے وکیل لوئی عکہ نے بتایا کہ تین فلسطینی اسلام جواریش، ، محمود عیاد اور عیسیٰ عوض 19 دن سے مسلسل بھوک ہڑتالÂ کررہے ہیں جب کہ انس شدید اور عمر ابو شخیدم نئے گذشتہ جمعرات کو بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔لوئی عکہ کا کہنا تھا کہ بھوک ہڑتالی اسیران نے اپنے طبی معائنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ مسلسل بھوک ہڑتال کے نتیجے میں وہ جسم میں شدید تکلیف کی شکایت کے ساتھ کمزوری اور نقاہت کا بھی شکار ہیں۔
خیال رہے کہ بھوک ہڑتال اسیر 30 سالہ عیاد کو صیہونی فوج نے پانچ مارچ 2017ء کو حراست میں لیا۔ سنہ 2005،2009ء اور 2014ء کے بعد یہ ان کی چوتھی گرفتاری ہے۔
بھوک ہڑتالی 29 سالہ جواریش کو فروری 2017ء کو حراست میں لیا گیا اور اسے مسلسل تین بار انتظامی قید میں منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل فلسطینیوں کی تعداد 430 ہے۔ ان میں سے دو کم عمر بچے لیث ابو خرمہ اور حسام خلیفہ بھی شامل ہیں۔ جب کہ فلسطینی پارلیمنٹ کی خاتون رکن خالدہ جرار بھی انتظامی قید کے تحت اسرائیلی عقوبت خانے میں پابند سلاسل ہیں۔