فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی حکومت اور مختلف فلاحی تنظیموں کے تعاون سے 500جوڑوں کا اجتماعی نکاح کرایا گیا ہے۔
اس موقع پر فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے اجتماعی شادیوں کی اس پروقار تقریب کو فلسطین کی قومی تقریب اور اس دن کو فلسطین کا قومی اور تاریخی دن قرار دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق اجتماعی شادیوں کی تقریب وزارت اسپورٹس و نوجوانان کے تعاون سے ہوئی جس میں پانچ سو مرد و خواتین کو رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا۔
اجتماعی شادیوں کی اس منفرد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے بتا یا کہ چند ماہ قبل حکومت کی جانب سے اسی نوعیت کی ایک اجتماعی تقریب میں سیکڑوں جوڑوں کو رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا تھا۔ آج ایک مرتبہ پھرہم اسی نوعیت کی ایک دوسری خوشی دیکھ رہے ہیں۔ یہ پانچ سو نوجوان جوڑوں کی خوشی کا دن نہیں بلکہ یہ پوری فلسطینی قوم کی خوشی اور مسرت کا موقع ہے۔ خوشی کا یہ موقع فلسطین کے روشن مستقبل اور اس کی آزادی و خودمختاری کی طرف ایک اہم قدم ہو گا۔ اس طرح کی تقریبات کے ذریعے فلسطینی عوام نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ دشمن کی تمام تر رعونت کے باوجود خوشی کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے اور صہیونی دشمن ہم سے ہماری خوشیاں سلب نہیں کر سکتا۔
اسماعیل ھنیہ نے وزارت اسپورٹس و نوجوانان اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے اجتماعی شادیوں جیسے منفرد نوعیت کے مواقع پیدا کرنے اور اس کے لیے انتظامات کرنے پر انہیں مبارک باد پیش کی۔ تقریب ایک کھلے گراؤنڈ میں ہوئی جس میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے جوڑوں کے خاندانوں سمیت ہزاروں افراد شریک تھے۔ اس موقع پر حکومت کی جانب سے زندگی کا نیا سفر شروع کرنے والے جوڑوں میں نقد اور دیگر تحائف بھی تقسیم کیے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین