فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق گروپ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2015ء کو قابض فوج، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی کارروائیوں میں 84 بچوں، پانچ کم عمر بچیوں، 15 خواتین اور ایک رکن پارلیمنٹ عبدالجابر فقہا سمیت 471 فلسطینی گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی کے دوران فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے بیت المقدس 111 اسیران کے ساتھ پہلے نمبر پررہا۔ اس کے بعد الخلیل سے 80، رام اللہ اور البیرہ سے 61،بیت لحم سے 48، نابلس سے 45، جنین سے 34،، طولکرم سے 24، قلقیلیہ سے 14، سلفیت، طوباس اور اریحا سے پانچ پانچ جب کہ غزہ کی پٹی میں دراندازی کی کارروائیوں میں 34 فلسطینی حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈالے گئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی کل تعداد 7000 سے تجاوز کرگئی ہے۔ ان میں 330 بچے، 71 خواین،750 انتظامی قیدی شامل ہیں۔ مئی کے دوران 156 انتظامی حراست کے نوٹس جاری کیے گئے جن میں 40 نئے اسیران شامل ہیں۔
غزہ کی پٹی سے حراست میں لیے گئے بیشترفلسطینیوں میں ماہی گیر شامل ہیں۔ غزہ کے فلسطینی ماہی گیراسرائیل کی منظم ریاستی مظالم کا سامنا کررہے ہیں۔ ان میں گرفتاریوں کے ظالمانہ ہتھکنڈے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی کے مہینےمیں بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف 8 فلسطینی قیدیوں نے بھوک ہڑتال کی۔
دوران حراست فلسطینی اسیران پروحشیانہ تشدد کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اسیران کو ظالمانہ انداز میں ایک سے دوسری جیلوں میں منتقلی کا عمل بھی معمول پر رہا۔