فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20 اسرائیلی جیلوں میں تقریباً چار ہزار چھے سو قیدی سخت سردی میں صہیونی جیلروں کے کڑے مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان قیدیوں کو جیل میں سخت سرد موسم سے بچاؤ کا کوئی طریقہ نہیں سجھائی نہیں دیتا۔
اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے مرکز اسیران کے ڈائریکٹر رفعت حمدونہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صہیونی زندانوں میں عمومی قیدی اور بالخصوص بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران موسمی شدت سے بری طرح متاثر ہیں۔ ادھر اسرائیلی جیل سروس نے ان قیدیوں کو موسم سرما کا لباس، کمبل اور جوتے فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں سخت سردی کی لہر نے قیدیوں کی مشکلات دوچند کر دی ہیں۔ مسٹر حمدونہ کے بہ قول شدید سردی اور ناکافی طبی سہولتوں کی وجہ سے علاقے میں سوائن فلو بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
"اسرائیلی جیلوں میں احتجاجی بھوک ہڑتال کرنے والے قیدی سخت سردی سے زیادہ متاثر ہیں کیونکہ سردی سے بچاؤ کے لئے زیادہ گرم خوراک کا سہارا زیادہ لینا پڑتا ہے جبکہ وہ معمول کی غذا بھی بھوک ہڑتال کی وجہ سے نہیں لے رہے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ نہ کھانے کہ وجہ سے قیدیوں کا وزن تیزی سے کم ہو رہا ہے اور ان کے جسم میں پانی کی مطلوبہ مقدار تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔ رفعت حمدونہ نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سخت سردی کی وجہ سے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور انہیں موسمی شدائد سے بچانے کی فوری تدبیر کریں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین