فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تازہ تصادم جزیرہ النقب میں واقع ام الحیران کالونی میں اس وقت ہوا جب قابض فورسز نے فلسطینیوں کے مکانات مسماری کی کارروائی کے لیے فلسطینی قصبے کا گھیراؤ کیا۔ اس پر فلسطینی شہری احتجاج کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے۔ انہوں نے قابض فوج اور مکانات مسماری کے خلاف احتجاج کیا۔
ام الحیران قصبے کی مقامی فلسطینی کمیٹی کے چیئرمین رائد ابو القیعان نے بتایا کہ صہیونی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوانÂ شہید ہوگیا۔ بیس سالہ نوجوان کی شناخت یعقوب موسیٰ حسین ابو القیعان کے نام سے کی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک دوسرے نوجوان کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں تاہم اس کی شناخت نہیں کی گئی۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور تشدد سے چار فلسطینی شدید زخمی بتائے جاتےہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ تین روز سے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کے مسلسل واقعات پیش آ رہے ہیں۔ پچھلے چھتیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں کم سے کم تین فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ام الحیران قصبے میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والے شہریوں میں اسرائیلی کنیسٹ کے عرب رکن ایمن عودہ سمیت چار شہری شامل ہیں۔ زخمیوں کو بئرسبع میں سوروکا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جزیرہ النقب میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں زخمی ہونے والوں میں اس کا ایک فوٹو گرافر بھی شامل ہے۔
الجزیرہ کے نامہ نگار الیاس کرام نے بتایا کہ صہیونی فوج نے بدھ کو علی الصباح جزیرہ نما النقب میں فلسطینی قصبے ام الحیران کامحاصرہ کیا اور متعدد مکانات کو غیرقانونی قرار دے کرانہیں مسمار کرنے کی کوشش کی جس کے خلاف فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے۔ اسرائیلی فوج نے پرامن فلسطینی مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔