مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اوّل پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ Â ایک ہفتے کے دوران 330 یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔
دس سے سولہ فروری کے درمیان 156 یہودی آباد کاروں، 85 یہودی طلباء اور 43 اسرائیلی فوجی وردیوں میں ملبوس اہلکاروں نے قبلہ اوّل کی بے حرمتی کی۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کل جمعہ کے روز110 یہودی آباد کار فوج اور پولیس کے سیکیورٹی دستوں کی نگرانی میں مراکشی دروازے (باب المغاربہ) سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق گذشتہ روز فوج کی وردیوں میں ملبوس 43 اہلکار بھی قبلہ اوّل میں گھومتے اور فلسطینی نمازیوں میں اشتعال پھیلاتے دکھائی دیے۔ گذشتہ ہفتے مجموعی طورپر 330 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اوّل میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی آباد کاروں Â نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔ اس موقع پر یہودی عورتیں اور بچے بھی مسجد میں آئے جنہیں پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔ صہیونی آباد کاروں کے تازہ دھاوے ایک ایسے وقت میں مارے جا رہے ہیں جب اسرائیلی انتظامیہ نے صہیونی آباد کاروں کے لیے دن میں دو بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے رکھی ہے۔ یہودی شرپسند تین گھنٹے صبح اور تین گھنٹے شام کو مسلمانوں کے قبلہ اوّل میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے صہیونی آباد کاروں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے اور انہیں اشتعال انگیز اقدامات سے روکنے کی کوشش کی مگر صہیونی پولیس اور فوج نے فلسطینی محافظوں کو مسجد کے داخلی اور خارجی دروازوں سے دور ہٹا دیا۔ اس دوران مسجد میں نماز کے لیے آنے والی فلسطینی خواتین اور مردوں کو بھی گھنٹوں باہر کھڑے رکھا گیا اور تلاشی کی آڑ میں ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔ بعد ازاں انہیں قبلہ اوّل میں عبادت کے لیے داخل ہونے روک دیا۔
صہیونی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور یہودیوں کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس (2016ء) کے دوران مسجد اقصیٰ پر صہیونی آباد کاروں کے دھاوں کے نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے۔ گذشتہ برس 17 ہزار 474 صہیونی آباد کاروں نے قبلہ اوّل کی بے حرمتی کی۔