مرکز برائے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جمیل البرغوثی نے بتایا کہ رواں ماہ کے آغاز سے مقبوضہ غرب اردن اور وادی اردن میں یہودی توسیع پسندی اور فلسطینیوں کی اراضی اور املاک پر قبضے کی وارداتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینیوں سے فوجی طاقت کے ذریعے ہتھیائی گئی زمین کو فوجیوں کے کیمپوں اور یہودی آباد کاروں کے مکانات اور دیگر مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔
جمیل برغوثی نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان جاری امن مذاکرات کے جلو میں صہیونی حکومت فوجی طاقت کی مدد سے فلسطینیوں کی اراضی ہتھیانے کی سازشوں میں مصروف عمل ہے۔ رواں سال جیسے ہی عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے کہ صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی اراضی پر قبضے کی سازشوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہو چکا ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج اور ریاستی میشنری کے علاوہ انتہا پسند یہودیوں کی طرف سے فلسطینی املاک پر حملوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مسجد اقصیٰ اور دیگر مقدس مقامات کی یہودیوں کے ہاتھوں بے حرمتی کے واقعات بھی پہلے سے زیادہ ہونے لگے ہیں۔