اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ منگل کی صبح صہیونی اہلکاروں نے تمام شہروں اوردیہاتوں میں چھاپہ مار کارروائیاںکیں اور کم از کم 30 افراد کو حراست میں لے لیا ۔
مزاحمتی تنظیموں کی حمایت کی پاداش میں گرفتار کیے گئے ان افراد کو تفتیش کے لیے حراستی مراکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے ”مرکز اطلاعات فلسطین” کے نمائندے کو بتایا کہ صہیونی فورسز نے مغربی کنارے کے وسطی، شمالی اور جنوبی تمام شہروں پر دھاوے بولے۔ جنین، سلفیت، طولکرم،رام اللہ ، الخلیل کے علاوہ القدس میں بھی فلسطینی گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق ان شہروں سے 30 افراد گرفتار کیے گئے تاہم دوسری جانب اسرائیلی ریڈیو کے مطابق منگل کی صبح صہیونی فوج نے تئیس افراد کوحراست میں لیا جو اسے پہلے سے مطلوب تھے۔
الخلیل کے علاقے یطا سے دو افرادگرفتار کیے گئے۔ عبد اللہ خلیل ابو ذان عمور کی عمر بیالیس سال ہے، ان کے گھر پر چھاپہ مار کر تمام گھر والوں کو سخت سردی میںسڑک پر کھڑا رکھ کر تفتیش کی گئی اور پھرصہیونی اہلکار انہیں آنکھوں پرپٹیاں باندھ کر اپنے ساتھ لے گئے۔ اسی طرح تئیس سال کے محمد یاسر جو پہلے بھی صہیونی حراست میں رہ چکے ہیں کہ گھر پر چھاپہ مارا گیا، ان کے اہل خانہ پر تشدد کرکے صہیونیوں نے انہیں بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
رام اللہ سے انتیس سالہ محمد صافی ابو لیلی اور تینتیس سالہ رافت خلیل ابو ربیع اغوا کیے گئے۔ مقبوضہ بیت المقدس کے علاقوں عیساویہ، بطن الھوی، سلوان اور بستان کالونی پر دھاوا بولا گیا ، قبلہ اول کے اطراف پھیلے اس بابرکت بچوں سمیت تیرہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ منگل کی صبح مغربی کنارے کے شمالی شہر وں سلفیت اور جنین سے بھی ایک ایک فلسطینی کو حراست میں لیا گیا۔ نابلس شہر کی متعدد کالونیوں پر اسرائیلی فوج نے حملے کیے اور گھروں میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی، خواتین اور بچوں کو زدوکوب کرنے کے ساتھ یہاں سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین