مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کے خطرناک ترین منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اسرائیل خود اس جگہ کو سابقہ معاہدوں میں گرین لائن یعنی فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام علاقہ تسلیم کر چکا ہے۔
اسرائیلی حکومت کی جانب سے مشرقی بیت المقدس میں 2500 نئے مکانات کی تعمیر کے اعلان پر عالمی برادری کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیای ہے۔ اسرائیل میں متعین یورپی یونین کے سفیر نے واشگاف الفاظ میں اس منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ تعمیرات مسئلہ فلسطین کے حل اور خطے میں دیرپا قیام امن کی مساعی میں بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے مطالبہ کیا کہ وہ مشرقی بیت المقدس میں غیرقانونی تعمیراتی عمل فوری طور پر روک دیں۔
خیال رہے کہ مشرقی بیت المقدس میں بیت صفافا کے مقام پر یہودی تعمیرات کے منصوبے کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کوئی دو ہفتے قبل نیو یارک میں جنرل اسمبلی میں اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل دی تھی۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے یہ عالمی برادری کے لیے پیغام تھا کہ وہ مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی توسیع پسندی کے روکے جانے کے کسی بین الاقوامی دباؤ کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین