مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عبرانی سال نو اور اس مناسبت سے اسرائیل کے مذہبی تہوار کی آڑ میں سیکڑوں صیہونی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ایک انتہا پسند وزیر سمیت 258 صیہونیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
Â
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز علی الصبح سے مسجدا قصیٰ کے ’مراکشی‘ دروازے کو صیہونیوں کی آمدو رفت کے لیے کھول دیاگیا تھا۔ دو سو ساٹھ صیہونیوں کے قبلہ اوّل پر اشتعال انگیز دھاوؤں کے بعد مراکشی دروازہ بند کردیا گیا۔
اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جنہوں نے صیہونی آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قبلہ اوّل پر دھاوا بولنے والوں میں اسرائیلی وزیر زراعت اروی ارئیل بھی شامل تھا۔ صیہونی آباد کاروں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ کے اندر گھسنے کے بعد ’باب الرحمہ‘ کے قریب جمع ہوئی اور اجتماعی طور پر تلمودی رسومات ادا کیں۔
اس موقع پر فلسطینی شہریوں کو نماز کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ مسجد اقصیٰ کے فلسطینی اور محکمہ اوقاف کے مقرر کردہ محافظوں کو حرم قدسی سے بے دخل کردیا گیا۔ ادھر فلسطینی وزیر مذہبی امور اوراوقاف الشیخ یوسف ادعیس نے صیہونی آباد کاروں کے قبلہ اوّل پر دھاوؤں کو مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست منظم منصوبے کے تحت عبرانی سال نو کی آڑ میں حرم قدسی کا تقدس پامال کررہی ہے۔