فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج کے جاہلانہ پن کی ایک تازہ حماقت حال ہی میں سامنے آئی جب پتا چلا کہ صہیونی فوج نے 23 سال قبل پیدائش کے محض دو ہفتے بعد فوت ہونے والے فلسطینی شیر خوار کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مشرقی رام اللہ کے کفر مالک قصبے سے تعلق رکھنے والے محمد توفیق بعیرات کو اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے ایک نوٹس موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بیٹے جہاد کو فوج کے حوالے کر دے۔ توفیق بعیرات حیران اور پریشان ہے کیونکہ اسرائیلی فوج نے جس شخص کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اس کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے وہ 23 سال قبل دنیا میں آنے کے محض 15 دن بعد ہی دنیا سے رخصت ہو چکا ہے۔
محمد توفیق نے بتایا کہ نوٹس ملنے کے کچھ دیر بعد ان کے گھر کے دروازے پر دستک ہوئی۔ وہ باہر نکلے تو سامنے 10 اسرائیلی فوجی کھڑے تھے۔ انہوں نے بھی شیر خوار جہاد کے بارے میں پوچھا اور کہا کہ وہ اسے گرفتار کرنے آئے ہیں۔ اس پر اہل خانہ نے صہیونی فوجیوں کو بتایا کہ وہ جس شخص کی تلاش میں ہیں وہ تئیس سال قبل پیدائش کے دو ہفتے بعد ہی انتقال کر گیا تھا۔ اس کے باوجود اسرائیلی فوج اپنے موقف پر مصر رہے اور گھر کے تمام افراد کی الگ الگ شناخت پریڈ کی گئی۔
عبرانی اور عربی میں لکھے گئے نوٹس کے الفاظ کچھ یوں ہیں’’مسٹر جہاد محمد توفیق آپ کو رام اللہ بریگیڈ ہیڈ کواٹر میں طلب کیا گیا ہے۔ نوٹس ملنے کےبعد 11 جولائی متعلقہ ہیڈ کواٹر میں رابطہ کریں۔