فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سماج پارٹی نے اندرون اور بیرون ملک سے اپنی لاکھوں ڈالر کی آمدن کے ذرائع ظاہر نہیں کیے ہیں جس پرجماعت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ جب کہ سماج پارٹی کا کہنا ہے کہ اس کے تمام ذرائع آمدن قانونی اور واضح ہیں جن کی تمام تفصیلات پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں۔
اسرائیل کے پبلک عبرانی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں پولیس حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ قومی سماج پارٹی کے پاس کئی ملین ڈالر کے اثاثے ہیں مگر اس جماعت نے اپنی آمدن کے ذرائع حکومت سے چھپا رکھے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سماج پارٹی نے اندرون فلسطین سے بھی عطیات کے نام پر بڑے پیمانے پر رقوم اکٹھی کی ہیں۔ تاہم سماج پارٹی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ صہیونی پولیس کے تمام الزامات بے بنیاد اور جماعت کے خلاف منفی پروپیگنڈہ ہیں۔
سماج پارٹی کے خلاف جعلی اور نام نہاد الزمات کے تحت کریک ڈاؤن پر فلسطین کے سماجی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسلامی تحریک کے اسیر سربراہ اور بزرگ فلسطینی رہنما الشیخ رائد صلاح نے جیل سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سماج پارٹی کے خلاف اسرائیلی پولیس کا کریک ڈاؤن صہیونی ریاست کے مظالم کی بدترین شکل ہے۔
الشیخ رائد صلاح کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کو فلسطینیوں کی نمائندگی کرنے والی کوئی بھی جماعت قبول نہیں۔ سماج پارٹی کے خلاف بھی اسی طرح کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے جس طرح پچھلے سال نومبر میں اسلامی تحریک کے خلاف کیا گیا اور جماعت کے کئی اداروں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ صہیونی ریاست سماج پارٹی پربھی اسی طرح کی پابندیاں عائد کرنے کی سازش کررہی ہے۔
