فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ عرب شہروں میں 30 مارچ بروز اتوار”یوم الارض” کی مناسبت سے پیہہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس دن تمام مقبوضہ عرب شہروں میں مقامی شہری صہیونی فوج اور انتہا پسند یہودیوں کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف جلسے جلوس اور ریلیاں نکالیں گے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں 30 مارچ سنہ 1976ء کو الجلیل شہر میں یہودی فوج اور انتہا پسند صہیونیوں کی منظم میں چھ فلسطینی شہید کر کے ان کی املاک قبضے میں لے لی تھیں۔ فلسطینی تیس مارچ سنہ 1976ء کے بعد اس دن کو”یوم الارض” پر ہرسال باقاعدہ گی سے مناتے ہیں۔ فلسطین کے مقبوضہ شہروں میں اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے اور جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔ سنہ 1948ء کے بعد سے 1972ء تک صہیونی ریاست کی منظم توسیع پسندی کے نتیجے میں فلسطینیوں کی دو ملین آبادی پرغاصبانہ قبضہ کیا
مقبوضہ عرب علاقوں کی نمائندہ سپریم کمیٹی کے چیئرمین محمد زیدان نے میڈیا کو بتایا کہ فلسطینی آبادی تیس مارچ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی تیاری کرہرےہیں۔ اس روز سنہ 1948ء کے تمام مقبوضہ علاقوں میں شٹر ڈاؤن پہیہ جام ہڑتال ہو گی۔ یوم الارض کے موقع پر جلسے جلوسوں کو کامیاب بنانے اور ہڑتال کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے گھر گھر رابطہ عوام مہم بھی جاری ہے۔ شہریوں نے صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کی منظم ریاستی دہشت گردی کی یاد میں تیس مارچ کو ہونے والی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اس ضمن میں ایک احتجاجی ریلی یہودی کالونی "رمیہ کالونی” میں نکالی جائے گی۔ اس کالونی کے ایک حصے کو یہودی فوج نے گذشتہ برس قبضے میں لینے کے بعد یہودی کالونی میں ضم کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ کالونی میں فلسطینیوں کے کئی مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں مسمار کیا جا چکا ہے۔
دوسری مرکزی ریلی جزیرہ نما نقب میں منعقد کی جائے گی جس میں مقامی سیاسی اور سماجی شخصیات یہودی ریاستی دہشت گردی پر روشنی ڈالیں گی۔ تیسری ریلی الجلیل شہر کے قریب القلنسوہ کالونی میں منعقدہ کی جائے گی۔