(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ چند سالوں کے دوران صہیونی زندانوں میں بیمار فلسطینی قیدیوں کے معاملے میں سنگین اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی جبر اور فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنےوالے ادارے نےاپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سنہ 1967 سے اب تک غاصب صیہونی ریاست کی جیلوں میں صہیونی جیل حکام نے 73 بیمار فلسطینی قیدیوں کو شہید کیا۔ یہ تمام فلسطینی قیدی صہیونی جیل انتظامیہ کی طرف سے طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیے
جنسی ہراسگی سمیت بد عنوانی کے الزامات، صہیونی سفیر مراکش سے واپس بلا لیا گیا
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران بیمار فلسطینی قیدیوں کے معاملے میں سنگین اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ جہاں طبی غفلت کے جرم، تشدد کی پالیسی کے ساتھ، سب سے نمایاں پالیسیاں سامنے آئیں جو قیدیوں کی شہادت کا باعث بنی، طبی غفلت جیل انتظامیہ کی طرف سے قیدیوں کے خلاف استعمال کیے جانے والے وسیع جابرانہ اور مکروہ آلات بھی شامل ہیں۔
رپور ٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ قابض ریاست کی جیلوں میں تقریباً 600 بیمار قیدی، جن کی گزشتہ برسوں میں تشخیص ہوئی ہے کو صحت کی مشکل حالات کا سامنا ہے۔ ان قیدیوں میں سے تقریباً 200 قیدی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور 23 قیدی رسولیوں اور مختلف درجے کے کینسر میں مبتلا ہیں جن میں سب سے قیدی ناصر ابو حمید کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔