اسرائیلی وزیرخارجہ آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ کسی امن سمجھوتے میں اراضی کے تبادلے کے ساتھ آبادی کے تبادلے کا بھی معاہدہ کیا جائے اور اس معاہدے کے تحت سنہ 1948ء میں اسرائیل کا حصہ بننے والے
علاقوں سے فلسطینیوں کو نکال کرفلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام شہروں میں منتقل کیا جائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ "فیس بک” کے اپنے خصوصی صفحے پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں صہیونی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں ایسے کئی خطے اور ممالک موجود ہیں جہاں اراضی کے ساتھ ساتھ آبادی کی منتقلی کے بھی کئی امن معاہدے ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں فلسطین کے سنہ 1948 کے عرب باشندے فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام وادی عارہ میں آباد کیے جاسکتے ہیں۔
لائبیرمین نے سنہ 48ء کے مقبوضہ عرب شہروں کے باشندوں کے موقف کو تمسخر آمیز الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ "اب یہ لوگ صہیونیوں کے دوست بن چکے ہیں۔ اسرائیل کی مخالفت کرنے والوں اب اندازہ ہوگیا ہے کہ جو عیاشی انہیں اسرائیل کی جانب سے مل رہی تھی اب فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام آنے کے بعد چھن جائے گی۔ اس لیے اب ان میں اسرائیل سے وابستگی کی حمایت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین