جنین – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اوربیت المقدس کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران کم سے کم19 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کےبعد تفتیشی مراکز منتقل کیا گیا ہے۔ حراست میں لیے گئے شہریوں میں سابق اسیران بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں انیس فلسطینیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے اور کہا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں مشتبہ مزاحمت کار بھی شامل ہیں جو یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر حملوں میں ملوث رہے ہیں۔ انہیں تفتیش کے لیے سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران گھروں میں موجود بچوں اور خواتین کو زدو کوب کیا، قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی اور نقدی اور طلائی زیوارت لوٹ لیے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے سوموار کے روز غرب اردن کے شہروں Â گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم کے عنبتا اور سفارین سے تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے ایک کارکن بھی شامل ہیں۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دو فلسطینیوں کو شمال مغربی بیت المقدس میں قطنہ قصبے سے حڑاست میں لیا گیا جب کہ ایک فلسطینی کی گرفتاری الرام قصبے سے عمل میں لائی گئی۔
مغربی رام اللہ میں ایک کارروائی کے دوران خربثا کے مقام سے تین فلسطینیوں گرفتار کیا گیا اور تین شہری الخضر اور نخالین سے گرفتار کیے گئے۔
غرب اردن کے شہر الخلیل سے تین فلسطینی رام اللہ سے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔
غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں سوموار کو علی الصباح جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
رپورٹ کے مطابق دو فلسطینی شہریوں کو شاہراہ الناصرہ سے حراست میں لیا گیا۔ رات گئے صہیونی فوج نے 33 سالہ محد زیاد حسنین کو بلاطہ پناہ گزین کیمپ سے گرفتار کیا۔