مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے زخمی اور نہتے فلسطینی نوجوان کے دانستہ وحشیانہ قتل کے مجرم اسرائیلی فوجی کو صرف اٹھارہ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی عدالت کی طرف سے جاری کردہ ایک فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس مارچ میں غرب اردن میں ایک فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو زخمی ہونے کے باوجود گولیاں مار کر شہید کرنے کے جرم میں فوجی اہلکار الیور ازاریا کو ایک سال اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں اور شہید فلسطینی الشریف کے اہل خانہ نے صہیونی عدالت کی طرف سے قاتل فوجی کو صرف اٹھارہ ماہ کی برائے نام سزا سنائے جانے کو انصاف کا قتل قرار دیا گیا ہے۔
الشریف کے والدین اور دیگر اقارب کا کہنا ہے کہ صہیونی عدالت کا فیصلہ سن کر ایسے لگا جیسے عبدالفتاح الشریف کو ایک بار پھر شہید کردیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ شہید کے لواحقین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے کافی ہے۔
خیال رہے کہ الیور ازاریا نامی ایک اسرائیلی فوجی نے گذشتہ برس مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تل ارمیدہ کے مقام پر ایک زخمی فلسطینی کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اس بے رحمانہ واقعے کی ایک فوٹیج انسانی حقوق کے اداروں کو ملی تھی جس کے بعد ازاریا Â کو ملازمت سے ہٹانے کے بعد اس کے خلاف تحقیقات کارروائی شروع کی گئی تھی۔ حال ہی میں اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے اسے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو اس کی طرف سے خطرہ نہ ہونے کی یقین دہانی کے باوجود گولیاں مار کر شہید کرنے کے جرم میں قصور وار قرار دیا گیا تھا اور اس پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔