فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ گذشتہ چھ ماہ کے دوران سفر سے محروم فلسطینیوں کی تعداد 1717 بیان کی گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق جون میں 309 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے محروم رکھا گیا۔ مئی 2018ء میں 197، اپریل میں 2077، مارچ میں 211، فروری میں 207 اور جنوری میں دو سو سے زائد فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے محروم کیا گیا۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر عائد پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پر سفری قدغنیں عائد کر رہی ہے۔