(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست 15 سالہ فلسطینی بچے معاویہ علقم کو ساڑھے سال قید اور 28 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔ علقم کی سزا کا آغاز 17 جولائی سے ہو گا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز بیت المقدس میں اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست پندرہ سالہ معاویہ علقم کے مقدمہ کی سماعت کی۔ اس موقع پر ننھے ملزم کو بھی پیش کیا گیا مگر اسے اپنے دفاع میں کوئی بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ عدالت میں پیش ہونے والے سرکاری وکیل نے معاویہ علم کو ساڑھے چھ سال قید اور اٹھائیس ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کی سفارش کی۔ عدالت نے استغاثہ کی درخواست پر فلسطینی بچے کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔خیال رہے کہ معاویہ علقم کو اسرائیلی فوج نے 10 نومبر 2015ء کو بیت المقدس سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری سے قبل اسرائیلی پولیس نے معاویہ اور اس کے چچا زاد پر گولیاں ماریں، جس کے نتیجے میں معاویہ زخمی اور اس کا دوسرا عزیز شہید ہوگیا تھا۔ معاویہ کو بھی تین گولیاں لگی تھیں اور اسے شدید زخمی حالت میں جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے بیت المقدس میں مقامی ٹرین سروس کے ایک سیکیورٹی اہلکار پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا تھا۔
معاویہ کے رشتہ دار عبداللہ عقلم نے میڈٰیا کو بتایا کہ معاویہ اس وقت مجد جیل میں قید ہے۔ انہوں نے اسرائیلی عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزا کو ظالمانہ اور غیرمنصفانہ قرار دیا۔