فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں 13 جون کو پراسرار طور پر لاپتا ہونے والے یہودی آباد کاروں کی تلاش میں 14 ہزار اسرائیلی فوجی مصروف ہیں
۔ ان دنوں اسرائیلی فوج کی زیادہ توجہ شمالی الخلیل پر مرکوز ہے جہاں سے گذشتہ روز گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران 25 فلسطینی گرفتار کیے گئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شمالی الخلیل میں آج پیر کو علی الصباح حماس سے تعلق رکھنے والے دو سگے بھائیوں کے والد عمر ابو عیشہ کو حراست میں لے لیا۔ عمر کے دونوں بیٹوں کو اسرائیلی فوج پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ ان پر تین یہودی آباد کاروں کے اغواء کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دونوں بھائیوں کو گذشتہ ہفتے بیت فجار کے مقام سے حراست میں لیا گیا تھا۔ تین ہفتوں سے جاری کریک ڈاؤن میں اب تک 600 فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں 2500 مکانات کی تلاشی کی گئی تاہم ابھی تک لاپتا یہودیوں کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
ادھر اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت” کی رپورٹ کے مطابق متحدہ مصالحتی کونسل نے فوج کو تجویز دی ہے کہ وہ غیر فوجی رضاکاروں کی جانب سے معاونت کا سلسلہ مزید ایک ماہ تک جاری رکھنے اور یہودی آباد کاروں کی تلاش جاری رکھنے کا کہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین