ترکی میں "ترقی وتعاون ایجنسی” ٹیکا” نے بتایا ہے کہ اس نے گذشتہ سات سال کے عرصے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرمایہ کاری کے درجنوں منصوبوں پر ایک کڑوڑ 18 لاکھ امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے۔
ایجنسی کاکہنا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کی فلاح وبہبود کے لیے مزید سرمایہ کاری کا سلسلہ بھی جاری رکھیں گے۔ ترک تعاون وترقی ایجنسی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کوشاد محمد نے سرکاری خبر رساں ایجنسی” اناضول” کو بتایا کہ "ہم نے آج سے سات سال قبل رام اللہ میں اپنے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا تھا۔ ہم نے فلسطینی عوام کی فلاح وبہبود کے سلسلے سرمایہ کاری کے چھوٹے بڑے ایک سو سے زائد منصوبے شروع کیے، جن میں کچھ منصوبے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کے کئی دیگر شہروں میں اب بھی جاری ہیں”۔
سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کورشاد محمد کا کہنا تھا کہ ” فلسطینی علاقوں میں مکمل اور زیرتکمیل منصوبوں میں غزہ کی پٹی میں صاف پانی کی فراہمی، جنگ سے تباہ ہونے والے اسکولوں اور اسپتالوں کی تعمیر اور مسجد اقصیٰ کی چار دیواری کی تعمیر ومرمت بھی اس کا حصہ ہے۔ کور شاد نے بتایا کہ "ٹیکا” کےزیر اہتمام فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ کی پٹی میں "واٹرفلٹریشن” کے دس کارخانے قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گھروں اور 341ء اسکولوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے سات ٹینکر فراہم کیے گئے جو مسلسل اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مغربی کنارے میں ترک حکومت اور ہلال احمرکے تعاون سے پانچ لاکھ 81 ہزار ڈالرز کی لاگت سے زیتون کے تیل کی تیاری کاایک کارخانہ لگایا گیا۔ اس کےعلاوہ مقامی کسانوں کی فلاح و بہود کے لیے 71 سے 81 ہزار ڈالرز کے چھوٹے چھوٹے پروجیکٹ بھی شروع کیے گئے ہیں،جن میں آب پاشی جیسے منصوبے بھی شامل ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین