احرار سنٹر برائے مطالعہ اسیران اور انسانی حقوق نے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کی انتظامی حراست کی اس وسیع و عریض مہم کے خلاف عدالت سے رجوع کرے۔
احرار سنٹر کے مطابق اسیران کی بھوک ہڑتال تو صرف سمندر میں قطرے کے برابر ہے۔ یہ ایک قانونی جنگ اور فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بین الاقوامی ماہرین کی مدد حاصل کرنی چاہئیے ہے۔
احرار سنٹر نے بتایا ہے کہ فلسیطنی اسیران پہلے ہی بھوک ہڑتال کے ذریعے سے انتظامی حراست کے خلاف قانونی کارروائی کا راستہ ہموار کر چکے ہیں۔ اس وقت فلسطینی اتھارٹی کو چاہئیے ہے کہ وہ موقع کا فائدہ اٹھائے اور فلسطین کا غیر مبصر ریاست ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ میں انتظامی حراستوں کے خلاف قراردادیں پاس کروا دے۔
یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب 200 سے زائد انتظامی اسیران نے ان حالات کے خلاف احتجاج کے طور پر 11 دنوں سے بھوک ہڑتال کررکھی ہے۔
انتظامی حراست ایک ایسی حراست ہے جس میں افراد کو بغیر کسی الزام، مقدمے کے حراست میں لے لیا جاتا ہے اور انہیں خفیہ فائلز کے تحت مختلف جیلوں کے قید کردیا جاتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین