مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز102 صہیونی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔
گذشتہ سے پیوسہ ایک ہفتے کے دوران Â 156 صہیونی آباد کاروں، 85 یہودی طلباء اور 43 اسرائیلی فوجی وردیوں میں ملبوس اہلکاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کل منگل کے روز102 صہیونی آباد کار فوج اور پولیس کے سیکیورٹی دستوں کی نگرانی میں مراکشی دروازے (باب المغاربہ) سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ ان میں 45 یہودی آباد کار سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے، جو بہ ظاہر سول معلوم ہو رہے تھے جب کہ 57 صہیونی پولیس اور فوج کی وردیوں میں ملبوس تھے۔
پچھلے ہفتے مجموعی طورپر 330 صہیونی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں Â نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔ اس موقع پر صہیونی عورتیں اور بچے بھی مسجد میں آئے جنہیں پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔ صہیونی آباد کاروں کے تازہ دھاوے ایک ایسے وقت میں مارے جا رہے ہیں جب اسرائیلی انتظامیہ نے صہیونی آباد کاروں کے لیے دن میں دو بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے رکھی ہے۔ صہیونی شرپسند تین گھنٹے صبح اور تین گھنٹے شام کو مسلمانوں کے قبلہ اول میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
مسجد اقصیٰ کے محافظوں نے صہیونی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور انہیں اشتعال انگیز اقدامات سے روکنے کی کوشش کی مگر صہیونی پولیس اور فوج نے فلسطینی محافظوں کو مسجد کے داخلی اور خارجی دروازوں سے دور ہٹا دیا۔ اس دوران مسجد میں نماز کے لیے آنے والی فلسطینی خواتین اور مردوں کو بھی گھنٹوں باہر کھڑے رکھا گیا اور تلاشی کی آڑ میں ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔ بعد ازاں انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے روک دیا۔
صہیونی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اول میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور صہیونی کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
کیوپریس کے مطابق بعض فلسطینی شہریوں کے شناختی کارڈ ضبط کرلیے گئے اور انہیں مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی سے روک دیا گیا۔ صہیونی کی مسجد اقصیٰ میں آمد کے موقع فلسطینی نمازیوں کی بڑی تعداد بھی پہنچ گئی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس (2016ء) کے دوران مسجد اقصیٰٗ پر صہیونی آباد کاروں کے دھاوں کے نئے عالمی ریکارڈ قائم کئے۔ گذشتہ برس 17 ہزار 474 صہیونی آباد کاروں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔