مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سپریم قومی کمیشن کے رکن محمد العالول نے رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت نے غرب اردن میں اسرائیلی تجارتی کمپنیوں کی مصنوعات پر مرحلہ وار پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے محصولات روکے جانے کا ایک ابتدائی رد عمل ہے۔ اس کے بعد مزید اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے۔
العالول نے کہا کہ فیصلہ حتمی ہے جسے پوری قوم کی جانب سے بھی حمایت حاصل ہے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر اسرائیل کی چھ کمپنیوں کی مصنوعات پر پابندی عاید کی گئی ہے۔ چھ کمپنیاں "تنوفا”،”اوسیم”،”عیلیت”،”بریجا”،”یعفور” اور "شٹراوس” ہیں۔ آئندہ ان کمپنیوں کی مصنوعات فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بالخصوص غرب اردن میں فروخت پر پابندی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار نے کہا کہ غرب اردن کی تمام مارکیٹیوں کو یہ آرڈر جاری کردیا گیا ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اندر ان کمپنیوں کا سامان واپس کردیں۔ اگر سامان واپس نہ کیا گیا تو قومی کمیشن کے زیراہتمام قائم کردہ کمیٹی خود سامان ضبط کرنے کے بعد اسے تلف کردے گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین