مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الجبعہ قصبے کی دیہی کونسل کے چیئرمین نعمان حمدان نے میڈیا کو بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے مسجد ’’الھدایٰ‘‘ کو آگ لگانے سے قبل اس کی بیرونی دیواروں پر عبرانی زبان میں مسلمانوں، فلسطینیوں اور اسلام کے خلاف اشتعال انگیز نعروں کی چاکنگ بھی کی اور اس کے بعد تیل چھڑک کر مسجد کو آگ لگا دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ یہودی شرپسندوں کی جانب سے مسجد کوآگ لگانے کا واقعہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق قریبا صبح چار بجے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی شہری علی الصبح اپنے کام کاج کے لیے گھروں سے نکلے تو انہوں نے مسجد سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھتا دیکھا۔ انہوں نے دوڑ کر مسجد کو لگی آگ بجھانے کی بھرپور کوشش کی مگر تب تک مسجد کا بیشتر حصہ جل کر خاکستر ہو چکا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق الجبعہ کالونی میں واقع جامع مسجد پورے قصبے کی واحد جامع مسجد ہے۔ اس قصبے کی کل فلسطینی آبادی 1500 افراد پر مشتمل ہے جو اسی مسجد میں نماز جمعہ ادا کرتے ہیں۔ اس بستی میں ایک دوسری جامع مسجد کو فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ اوقاف نے پچھلے سال مسمار کر دیا تھا جس کے بعد مقامی آبادی کے لیے عبادت کے لیے اور کوئی مسجد نہیں تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین