فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اتوار کو علی الصباح 30 یہودی آباد کاروں کا ایک گروپ مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اوّل میں داخل ہوا۔ اس موقع پر صہیونی پولیس اور فوج کی بھاری نفری موجود تھی جنہوں نے فلسطینی شہریوں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی خواتین کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے اسرائیلی لیڈیز پولیس اہلکاربھی تعینات کی گئی تھیں۔ یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والوں میں اسرائیلی مذہبی لیڈر اور یہودی ربی بھی شامل تھے۔ یہودی آباد کار وقفے وقفے سے ٹولیوں کی شکل میں قبلہ اوّل میں داخل ہوتے رہے۔
ذرائع کے مطابق یہودی ربی کی قیادت میں قبلہ اوّل میں داخل ہونے والے انتہا پسند مسجد میں قبۃ الصخرہ کے مقام پر گئے جہاں یہودی ربی نے آباد کاروں کو مزعومہ ہیکل سلیمانی کی مذہبی اہمیت کے بارے میں بریفنگ دی۔
یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز آمد اور قبلہ اوّل کی بے حرمتی کے خلاف فلسطینی طلباء، نمازیوں اور خواتین نے شدید نعرے بازی کی۔ اسرائیلی فورسزنے فلسطینی شہریوں کو قبلہ اوّل سے دور رکھنے کے لیے ان کی شناخت پریڈ کا مکرہ حربہ اختیار کیا اور تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کو قبلہ اوّل میں آنے سے روک دیا تھا۔
